موت کا بر حق ھونا






 Sahih Al Bukhari, Chapter#97 Hadith#6

حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ عَاصِمٍ الأَحْوَلِ، عَنْ أَبِي عُثْمَانَ النَّهْدِيِّ، عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ، قَالَ كُنَّا عِنْدَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم إِذْ جَاءَهُ رَسُولُ إِحْدَى بَنَاتِهِ يَدْعُوهُ إِلَى ابْنِهَا فِي الْمَوْتِ فَقَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ ارْجِعْ فَأَخْبِرْهَا أَنَّ لِلَّهِ مَا أَخَذَ، وَلَهُ مَا أَعْطَى، وَكُلُّ شَىْءٍ عِنْدَهُ بِأَجَلٍ مُسَمًّى، فَمُرْهَا فَلْتَصْبِرْ وَلْتَحْتَسِبْ ‏"‏‏.‏ فَأَعَادَتِ الرَّسُولَ أَنَّهَا أَقْسَمَتْ لَتَأْتِيَنَّهَا، فَقَامَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم وَقَامَ مَعَهُ سَعْدُ بْنُ عُبَادَةَ وَمُعَاذُ بْنُ جَبَلٍ، فَدُفِعَ الصَّبِيُّ إِلَيْهِ وَنَفْسُهُ تَقَعْقَعُ كَأَنَّهَا فِي شَنٍّ فَفَاضَتْ عَيْنَاهُ فَقَالَ لَهُ سَعْدٌ يَا رَسُولَ اللَّهِ‏.‏ قَالَ ‏"‏ هَذِهِ رَحْمَةٌ جَعَلَهَا اللَّهُ فِي قُلُوبِ عِبَادِهِ، وَإِنَّمَا يَرْحَمُ اللَّهُ مِنْ عِبَادِهِ الرُّحَمَاءَ


Narrated By Usama bin Zaid : We were with the Prophet when suddenly there came to him a messenger from one of his daughters who was asking him to come and see her son who was dying. The Prophet said (to the messenger), "Go back and tell her that whatever Allah takes is His, and whatever He gives is His, and everything with Him has a limited fixed term (in this world). So order her to be patient and hope for Allah's reward." But she sent the messenger to the Prophet again, swearing that he should come to her. So the Prophets got up, and so did Sa'd bin 'Ubada and Mu'adh bin Jabal (and went to her). When the child was brought to the Prophet his breath was disturbed in his chest as if it were in a water skin. On that the eyes of the Prophet. became flooded with tears, whereupon Sa'd said to him, "O Allah's Apostle! What is this?" The Prophet said, "This is mercy which Allah has put in the heart of His slaves, and Allah bestows His mercy only on those of His slaves who are merciful (to others)."


ہم سے ابو النعمان محمّد بن فضل سدوسی نے بیان کیا کہا ہم سے حماد بن زید نے انہوں نے عاصم احول سے انہوں نے ابو عثمان نہدی سے انہوں نے اسامہ بن زید سے انہوں نے کہا ہم نبی ﷺکے پاس بیٹھے تھے اتنے میں آپ ﷺکی صاحبزادی (علیا حضرت زینب)کی طرف سے ایک شخص آپ ﷺ کو بلانے کے لئے آیا کہنے لگا ان کا بچہ مرنے کے قریب ہو رہا ہے نبیﷺنے فر مایا جا اور زینبؓ سے کہہ دے اللہ ہی کا سب مال ہے جو چاہے لے لے اور جو چاہے دے اور ہر ذی روح کی حیات کا اللہ کے پاس ایک وقت مقرر ہے (وہ اتنا ہی جئے گا )اس سے کہہ دے صبر کر اور اللہ سے صبر کا ثواب مانگ لیکن حضرت زینبؓ نے دوبارہ ا س کو بھیجا اور قسم دی آپ ﷺضرور تشریف لائیے اس وقت آپ ﷺکے ساتھ سعد بن عبادہؓ اور معاذبن جبلؓ بھی گئے ،حضرت زینبؓ نے بچہ کو (آپﷺکی گود میں )ڈال دیا اس کی جان نکل رہی تھی (دم ٹوٹ رہا تھا )جیسے پرانی مشک کو حال ہوتا ہے یہ کیفیت دیکھ کر نبیﷺکی آنکھوں سے آنسو بہہ نکلے سعد بن عبادہؓ نے کہا یا رسول اللہ ﷺ یہ رونا کیسا آپ ﷺنے فر مایا یہ رونا رحم کی وجہ سے ہے جو اللہ نے اپنے بندوں کے دل میں رکھا ہے اور اللہ انہی بندوں پر رحم کرتا ہے جو (دوسروں پر )رحم کرتے ہیں ۔

Comments

Popular posts from this blog

कुर्बानी और कुर्बानी का जानवर