صرف اللہ ہی پکار سننے والا ھے
Sahih Al Bukhari, Chapter#97 Hadith#29 حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصٍ، حَدَّثَنَا أَبِي، حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ، سَمِعْتُ أَبَا صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم " يَقُولُ اللَّهُ تَعَالَى أَنَا عِنْدَ ظَنِّ عَبْدِي بِي، وَأَنَا مَعَهُ إِذَا ذَكَرَنِي، فَإِنْ ذَكَرَنِي فِي نَفْسِهِ ذَكَرْتُهُ فِي نَفْسِي، وَإِنْ ذَكَرَنِي فِي مَلأٍ ذَكَرْتُهُ فِي مَلأٍ خَيْرٍ مِنْهُمْ، وَإِنْ تَقَرَّبَ إِلَىَّ بِشِبْرٍ تَقَرَّبْتُ إِلَيْهِ ذِرَاعًا، وَإِنْ تَقَرَّبَ إِلَىَّ ذِرَاعًا تَقَرَّبْتُ إِلَيْهِ بَاعًا، وَإِنْ أَتَانِي يَمْشِي أَتَيْتُهُ هَرْوَلَةً
Narrated By Abu Huraira : The Prophet said, "Allah says: 'I am just as My slave thinks I am, (i.e. I am able to do for him what he thinks I can do for him) and I am with him if He remembers Me. If he remembers Me in himself, I too, remember him in Myself; and if he remembers Me in a group of people, I remember him in a group that is better than they; and if he comes one span nearer to Me, I go one cubit nearer to him; and if he comes one cubit nearer to Me, I go a distance of two outstretched arms nearer to him; and if he comes to Me walking, I go to him running.'"
ہم سے عمر بن حفص بن غیاث نے بیا ن کیا کہا ہم سے والد نے بیا ن کیا کہا ہم سے اعمش نے کہا میں نے ابوصالح سے سنا انہوں نے ابو ہریرہؓ سے انہوں نے کہا نبی ﷺنے فر مایا اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا میں اپنے بندے کے ساتھ ہوں اور وہ جب میری یاد کرے تو میں (اپنے علم اور اپنے فضل وکرم سے )اس کے ساتھ ہوں اگر اپنے دل میں میری یاد کرے تو میں بھی اپنے دل میں اسکی یاد کرتا ہوں اور اگر اک جماعت میں ( علانیہ )میری یاد کرے تو میں اس سے بہتر جماعت (یعنی مقرب فرشتوں کی جماعت ) میں اسکی یاد کرتا ہوں اگر وہ ایک بالشت میرے نزدیک ہو تو میں ایک ہاتھ اس کے نزدیک ہو جاتا ہوں اور اگر وہ ایک ہاتھ مجھ سے نزدیک ہو تو میں ایک بام (یعنی دونوں ہاتھوں کے پھیلاؤ کے برابر )اس سے نزدیک ہوتاہوں اور اگر میرے پاس چلتا ہوا آ تا ہے تو میں دوڑتا ہوا اس کی طرف جاتا ہُوں ۔
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ ہمیں ہر حال میں اللہ تعالی کو ہی پکار ناچاہئے، کیوں کہ جس وقت بندہ اللہ کا ذکر کرتا ھے تو اللہ تعالی بھی بندے کو یاد کرتا ھے؛بندہ جتنا اللہ سے قریب ہوتا ھے تو اللہ تعالی اس سے زیادہ قریب جاتا ھے
اللہ تعالی فرما یا (نحن اقرب الیہ من حبل الورید) یعنی میں تمھارے شہ رگ سے بھی زیادہ قریب ھوں"
اور فرما یا کہ جب بندہ مجھے پکارتا تو میں اسکی پکار کو سنتا ھوں
جب اللہ تبارک و تعالی اتنا قریب ھے تو کیا ضرورت ہیکہ اللہ کو چھوڑ کر کسی بزرگ
پیر یا ولی کو وسیلہ بنایا جائے= ایسا کرنا شرک ھے؛ اور شرک کے بارے میں اللہ تعالی نے فرما یا کہ :اللہ تعالی شرک کو کبھی معاف نہیں کرےگا؛ اسکے علاوہ اللہ کے مرضی پر ھے چاہے تو وہ معاف کر دے
Comments
Post a Comment